پہلے تھی صرف دوستی تم سے
ہوگئی اب تو دل لگی تم سے
اس سے پہلے تھا گھپ اندھیرا بس
ہوگئی اب یاں روشنی تم سے
عشق پہلا ہے تم سے میرا یہ
عشق ہے اب یہ آخری تم سے
کیسا جادو کیا ہے تم نے یہ
ہوگئی کیسی عاجزی تم سے
ختم ہوگی نہ جانے کب جا کے
میرے ہونٹوں کی تشنگی تم سے
جانے کتنوں کو چھوڑ کر ہم نے
پھر کہیں کی تھی عاشقی تم سے
کیسے کہہ دوں کے بے وفا تم ہو
کیسے کرلوں میں دشمنی تم سے
کیسے کرلوں میں دوستی تم سے
میری آنکھوں میں ہے نمی تم سے
مجھ کو پڑھ کر کبھی ذرا دیکھو
میری ساری ہے شاعری تم سے