”تم نہ آتے تو”

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

میں مسافر اندھیری راہوں کا ”تم نہ آتے تو”
چاندنی بن کے آگئے ھو تم
میری راھوں میں روشنی بن کر
گام در گام چھا گئے ہو تم
میں کہ سر تاپا ایک وحشت تھا
چین سے آشنا کیا تم نے
تم کو معلوم ہی نہی ہم دم
کیا تھا میں اور کیا کیا تم نے
میں تھا ویرانہ ایک مدت سے
تم جو آئے تو ندگی جاگی
میں کہ خالی اندھیرا کمرا تھا
اور تم آئے،روشنی جاگی
اپنی نفرت میں جل رہا تھا میں
خود سے اک بیر میں نے پالا تھا
میں وہ بیری تھا جس نے اپنے کو
نوچ رکھا تھا ،توڑ ڈالا تھا
تم نے سب زخم میرے سی ڈالے
مجھ کو جوڑا ہے اور سنبھالا ہے
پھر تراشا ہے ٹوٹتا پیکر
مٹتے پیکر کو پھر سے ڈھالا ہے
تم نے ڈھونڈھا ہے مجھ میں وہ انسان
جس سے خود بے خبر رہا تھا میں
میرے ھمدم ،مرے نفس،مری جان
تم نہ آتے تو مر رہا تھا میں
 

Rate it:
Views: 554
22 Aug, 2013
More Love / Romantic Poetry