جو بھی بیتی مجھ پر بیتی، نہ جانے کوئ اور
کسکو اپنا حال سُناواں سب دیکھلاوے تور
شام ، اُداسی ، ٹھندی ہوایں اور ایک غم کا سوگ
مجھکو اکثر یاد دِلاوے بیتے ہوئے وہ دَور
اُسکے سَنگ میں عشق لڑاواں دیکھیں سارے لوگ
نہ میں چھُپیہ، نہ میں ڈریہ، نہ دل میں کوئ چور
وقت بدلا حالات کے ہاتھوں عجب ہوا سَنجوگ
بچھڑا وہ خاموشی سے اور مَن میں مچ گیا شور
اب رات اندھیری جب بھی اُترے دل کو لاگے روگ
میں کی کَریا ، میرے دل پر نہ چَلیاں کوئ زور
خواب میں آوے ، جی بھڑکاوے ، دے جاوے اِک جوگ
آدھی نیند سے جاگ کر اُسکو ڈھونڈوں چارو عور
دھیرے دھیرے کھاتا جاوے مجھکو اب یہ روگ
ہے مجھ میں کونسی خامی؟ جن پر اسنے کیا ہے غور