میں جو ہوں خلوص کی گڑیا جاناں
مجھے وفا نبھانا خوب آتی ہے
میں وضعدار تو نہیں ہوں
ہاں! مگر
وفادار تو ہوں
اپنے تمام وعدوں کی، اپنے تمام ارادوں کی
تو شاید اک آبلہ پاءتھا
میں تیری آنکھوں کی قیدی جاناں
سانسوں میں مہکتی ہوئی خوشبو کی طرح
رات میں ڈھلتی ہوئی جوانی کی قسم
میں نے بے انت تجھے چاہا جاناں
آ دیکھ میرے وجود میں ہر رونق تجھ سے ہے
جیسے پھول کو خوشبو چاہے
میں نےاس طور سے تجھے چاہا جاناں
دل میں اٹھتے بے تاب جذبوں کی قسم
مجھے تو سب سے پیارا ہے
میں سانسوں کو بھی نہ دوں مہلت آنے کی درمیان
ہاں!
اک بار جو کہہ دے تو
ہمارا ہے
ہمارا ہے
فقط ہمارا ہے