“درد آشوب“ سے انتخاب ٢
Poet: Ahmad Faraz By: uzma ahmad, Lahoreاب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار میرا
سخت نادم ہے ہے مجھے دام میں لانے والا
تیرے ہوتے ہوئے آجاتی تھی ساری دنیا
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا
دنیا کے تذکرے تو طبیعت ہی لے بجھے
بات اس کی ہو تو پھر سخن آرائیاں بھی ہوں
نشے سے کم تو نہیں یاد یار کا عالم
کہ لے اڑا ہے کوئی دوش پہ ہوا کے مجھے
میں خود کو بھول چکا تھا مگر جہاں والے
اداس چھوڑ گئے آئینہ دکھا کے مجھے
ملے کوئی بھی تیرا ذکر چھیڑ دیتے ہیں
کہ جیسے سارا جہاں رازدار اپنا ہے
الم گزیدہ سہی پیرہن دریدہ سہی
مگر لبوں پہ غم دل نہ آشکار کریں
کھنچی ہوئی ہے میرے آنسوؤں میں اک تصویر
فراز دیکھ رہا ہے وہ مسکرا کے مجھے
More Love / Romantic Poetry






