چھپ جانے دو کچھ پل کیلئے تیرے دامن میں
دل بڑا پریشاں رہتا ہے بے بسی کے عالم میں
تیرا ساتھ چاہیے اب تو ہر پل مجھے
حوصلہ ڈگمگاہ سا جاتا ہے اس زمانے ظالم میں
اگر تیرا ساتھ ہو تو لڑ جاؤں میں زمانے سے
قصہ اپنی محبت کا بھی ہو کتاب عشق کے کالم میں