مجھے آباد رہنے دو

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

یادوں کے گلستان میں مجھے آباد رہنے دو
الفت کے جزیروں میں کچھ لمحے شاد رہنے دو

غمِ جانا ہی کافی ہیں میری جان لینے کو
غمِِ دنیا سے مجھے تو بس تم آزاد رہنے دو

وہ بیتابی ملنے کی زباں سے کچھ نہیں کہنا
ہائے وصل کے وہ حسیں منظر کچھ تو یاد رہنے دو

نکالتے کیوں ہو مجھ کو تم تنہائی کی جنت سے
جنون میں لُٹنے دو تم مجھے برباد رہنے دو

چھین لو مجھ سے تم سب کچھ مگر عرض ہے ساجد
ماضی کی کوئی خواہش کوئی فریاد رہنے دو

Rate it:
Views: 464
20 Aug, 2009