محبت کا ہر سو سماں اڑ رہا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

محبت کا ہر سو سماں اڑ رہا ہے
وہ خوشبو کا پیکر کہاں اڑ رہا ہے

اندھیرا یہ کیوں ہے چراغوں کے نیچے
فضاؤں میں ہر سو دھواں اڑ رہا ہے

میں کیسے اسے حالِ دل اب بتاؤں
جو سنتے ہوئے داستاں اڑ رہا ہے

وہ کیسے اٹھے پھر حقائق سے پردہ
ترے دل میں دشتِ گماں اڑ رہا ہے

پرندہ ہے طوفانِ وحشت کی زد میں
مگر وہ خدا کی اماں اڑ رہا ہے

مری روح کے اب بدن سے نکل کر
"یہ میرا تخیل کہاں اڑ رہا ہے"

مقدر بنے گی شکست اس کی وشمہ
جو لے کے عدو کی کماں اڑ رہا ہے

Rate it:
Views: 317
10 Feb, 2016