مست ہوائیں نشیلی گھٹائیں

Poet: Irfan Rabia Channa By: Irfan Rabia Channa, Sukkur

 مست ہوائیں نشیلی گھٹائیں
مست ہوائیں نشیلی گھٹائیں
رم جھم بارش برسی
پھر ساون نے دی دستک
پھر یادوں نے بے قرار کیا
پھر دل بھر بھر آیا بادل جیسے
پھر دل میں طوفان اٹھے آندھی کی طرح
پھر بدنام ہوا اس کا جہاں
جاتے جاتے ساون نے پھر
سرگوشی کی میں آؤنگا
لوٹ کہ
پھر زخم ہرے ہو جائیں گے

 

Rate it:
Views: 403
29 Dec, 2013