ساجن کبھی تو میری عید بھی لانا
بن کر گھٹا گھنگھور آنا
سارے جگ کے سامنے برس حانا
مجھ باوری کا تن من بھگو جانا
چوڑی، مہندی، جھمکا سراہ جانا
میں گھبرائی سی
شرمائی سی کام نپٹاتی پھروں
کچھ ایسے نظروں سے تیر چلا جانا
جو نہ آسکو اس عید بھی تم
تو اک پیاری سی سرگوشی پروا کے دوش بھجوانا
میرے من کا آنگن مہکا جانا
ساجن کبھی تو میری عید بھی لانا