میں نے دیکھا ہے پیاس کا منظر
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaمیں نے دیکھا ہے پیاس کا منظر
پیاسے دریا کی پیاسی آنکھوں میں
میرے دشمن کی اک کہانی ہے
پڑھ لو ، پڑھنی ہے میری آنکھوں میں؟
تم بھی پیغام دو نہ خوشبو کو
لوٹ آئے وہ گھر کے پھولوں میں
وہ بھی دیتا رہا ہوا مجھ کو
میں بھی جلتی رہی چراغوں میں
مجھ کو سینے سے تم لگا لینا
جب بھی جھولوں میں تیری بانہوں میں
میری آنکھوں کی روشنی لے لو
مجھ کو بھر لو نا تم نگاہوں میں
بے خودی میں دھمال ڈالی ہے
اب میں گرتی ہوں اپنی سانسوں میں
More Love / Romantic Poetry






