Add Poetry

میں ہوں اسی ٹھہرے ہوئے اک پل کی کہانی

Poet: N A D E E M M U R A D ندیم مراد By: ندیم مراد NADEEM MURAD, UMTATA RSA

لکھوں جو میں بھیگے ہوئے آنچل کی کہانی
ہاتھوں کو سیہ کردے نہ کاجل کی کہانی

دل دشت ہےوہ جس میں نہیں خواہشِ باراں
اک قصہء پارینہ ہے جل تھل کی کہانی

کہتے ہیں محبت ہو جواں جس سے گزر کر
میں ہوں اسی ٹھہرے ہوئے اک پل کی کہانی

ہو جاؤ گے زخمی سو نہ پوچھو کوئی خواہش
پُر خار ہے آشاؤں کے جنگل کی کہانی

پھولوں پہ بھی گلیوں میں بھی اور مجھ پہ بھی برسے
کچھ درد تو رکھتی ہے یہ بادل کی کہانی

اس آج کے سورج نے دیے درد ہیں کچھ کم
دُھراؤں جو میں گزرے ہوئے کل کی کہانی

ہر بادہء الفت کا شرابی ہے غم آلود
میں خود بھی ہوں اک کرب ِمسلسل کی کہانی

اپنے دل ِنازک کی کہانی کو سنا کر
کہتا ہوں کہ یہ ہے کسی پاگل کی کہانی

میں شاعرِ فطرت ہوں مجھے کوئی نہ روکے
آئے گا جو اک روز میں اس کل کی کہانی

Rate it:
Views: 724
19 Jul, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets