میری بےچین آنکھوں میں تیری تصویر بستی ہے کبھی وہ رویا کرتی ہے کبھی جی بھر کے ہنستی ہے میری آنکھوں سے اشکوں کا سمندر بہتا ہے درؔاز مگر پھر بھی نہ جانے کیوں وہ اک بوند پانی کو ترستی ہے