نہ کروں زکر تمھارا
کیوں
جتنا بھی چاھو چھپا لو
وجود تمھارا
جگمگاتا ھوا
آنکھوں میں
دکھائ دیتا ھے
آسماں پے
وہ چاند
وہ ستارہ
رات میں فطرت کا
بخود کر گیا بلا کا شیریں
لگا کر ان سے دل اپنا
محبت کے اتنے اسمان
جھا نک کر ان میں دیکھا
سمندر موجزن
پیار کا قطرہ ابر برسا جو
پھولوں میں اتر گئ خوشبو بارش کی
عروج پے ھیں شوخیاں
غور کروں تو ڈوبتا چلا جائے رے
نکھرا نکھرا جی کو بھائے رے
فضا میں موسم سبز پوش گھنیرے درختوں کا
مہک اٹھی ھے کرن سی جگمگا رھی ھے مجھے
پھولوں پے شعر کہتا ھوا چاند
اچھالے لعل و گہر کے ھلکی ھلکی پھوار جیسے
سنبھالو تم اے زندگی
صبح کی صورت وہ
چمک اٹھی ھے روشنی
در پے محبت کی