ترے اک پھول کی خاطر دل نادان حاضر ہے سمجھ آئی جو میری ہے تو میری جان حاضر ہے مری کاوش سے تیری شاعری میں جو نکھار آئے مری سانسیں بھی حاضر ہیں ہر اک ارمان حاضر ہے