میرے پاس کچھ بھی نہیں رہا
یعنی نہ وفا رہی نا ہی تو رہا
کیوں گِلہ کروں میں جہاں سے
کیا میرے فِراق میں تو کھڑا رہا؟
میرے ضبط کی تھوڑی داد دے
کہ تو غیر کے سنگ باوفا رہا
تیرے ہجر میں کٹی رات جو
دل لالہ زر پھر خفا رہا
میرے پاس کچھ بھی نہیں رہا
یعنی نہ وفا رہی نا ہی تو رہا