وہ بھولی داستاں دھرانے لگے ہیں
Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghamوہ ہم سے مراسم بڑھانے لگے ہیں
ہم پھر پیار میں چوٹ کھانےلگےہیں
ہم جس بات کو بھلائے بیٹھے تھے
وہ بھولی داستاں دھرانے لگے ہیں
پہلے ہی قدم پہ جب چوٹ کھائی
پیار کر کے ہم پچھتانے لگے ہیں
نادانی میں جنہیں اپنا سمجھ بیٹھا
آج انہی کو ہم بیگانے لگے ہیں
تنہائی ناگن بن کر ڈسنےلگی ہے
جدائی کےناگ آگ برسانےلگے ہیں
ساری دنیا کہ دکھ درد ہمیں دے کر
وہ یوں رسم الفت نبھانےلگےہیں
ان کہ جھوٹےوعدوں پہ اعتبارکرکے
آج تک نہ اصغر کسی ٹھکانےلگےہیں
More Love / Romantic Poetry






