کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے !!

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

 کام سے زیادہ نام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے
یہ تھکن یہ آرام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

سستا ہوا تو لوگ ٹوٹ پڑے جو اُس پر
اونچا جو ہوا دام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

فرقہ پرستی ایسے بڑھتی ہی جارہی ہے
ہیں گلی گلی امام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

دخل زندگی میں میری تم دے رہے ہو
کام سے رکھو کام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

مقدمہ پر مقدمہ کتنی چلو گے چالیں
کب ہو گا اختتام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

کرے میڈیا بدنام کوئ حد بھی تو ہو گی
ہوا اتنا بے لگام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

لکھتے رہو نعمان زرا ٹھیر ٹھیر کے تم
بنے ہو تیزگام کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

Rate it:
Views: 399
04 Apr, 2018