ہر روز لکھا کرتا ہوں درد کا فسانہ اپنے ھے کوئی جو سمجھے دکھ کا ترانہ اپنے کیا مصیبت ھے کہ انکو پرواہ نہ رہی اپنی یعنی یہیں دفن ہوگیا اسد سارا اترانہ اپنے