ہر شخص سے الجھتے اور ہر کسی سے بیزار جو رہتے ہیں محبت نہیں انہیں یہ کھیل تو دنیا کے لےؑ کھیلتے ہیں اندوہِ شبِ فرقت ‘بیان جیسے بھی ہزار جو کرتے ہیں دعویٰ جگر داری شام و سحر وہ ہمیشہ اس دل سے کھیلتے ہیں