یاد آتی ہیں انکی یار آجاؤ
پیاری پیاری وہ ایک بار آجاؤ
ہجر کے اضطراب کے قصے
وصل کے دن ہے انتظار آجاؤ
تبصرے مشورے سہیلی کے
اک حسیں ہے یہ راز دار آجاؤ
زیر لب مسکرا ہٹیں سن کر
تیکھے ہے نقش و نگار آجاؤ
ٹال جانا زمانے کے قصے
تلخیوں سے وہ ہے فرار آجاؤ
کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
جو بھی خوش ہے وہ اعتبار آجاؤ
پھر سے لے بیٹھے گے وہ وشمہ
دل کے اجڑے ہوئے دیار آجاؤ