Add Poetry

یہ مرا حسن ، جوانی بھی نہیں ہو سکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, malaysia

یہ مرا حسن ، جوانی بھی نہیں ہو سکتی
بن ترے رات سہانی بھی نہیں ہو سکتی

اک ترے ساتھ مقدر بھی نہیں مل سکتا
زندگی رات کی رانی بھی نہیں ہو سکتی

اک ملاقات کے وعدے سے گریزاں رہنا
تری فرقت کی نشانی بھی نہیں ہو سکتی

ہم تجھے پیار، محبت بھی نہیں کر سکتے
اور تجھے یاد دہانی بھی نہیں ہو سکتی

گر نئے موڑ پہ ملنے سے ہیں قاصر ہم تم
پھر کوئی راہ پرانی بھی نہیں ہو سکتی

جس سے گزرے نہ تری یاد کا جھونکا وشمہ
میں تو اس باغ کی رانی بھی نہیں ہو سکتی

Rate it:
Views: 234
25 Jan, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets