تیری راہوں میں دل لگا کے بیٹھے ہیں درد ء دل میں آنسوں گرا کے بیٹھے ہیں محفل کا سماء ہے تنہائی چھپا کے بیٹھے ہیں لوگ خوشیوں میں گم ہیں ہم سر جھکا کے بیٹھے ہیں روشیوں کا منظر ہے سارے شہر میں شاعر پرکیا کریں ہم خد ہی چراغ بجھا کے بیٹھے ہیں۔