تجھے دیکھنے کی تمنا ہے دل میں
کچھ ایسی کسک ہے کچھ ایسی مہک ہے
ہے ایسی مجھے جستجو کہ کہوں کیا
تمیں دیکھنے کی تمنا ہے دل میں
میں تنہائی میں بے سبب مسکرادوں
میں محسوس کرتی ہوں آہٹ تماری
ابھرتا ہے رخ پر مرے اک تبسم
کوئی تو سمجھ جائے احساس مرا
کہاں تم ہو صاحب کہ تم ہی تو مری
حیات فسردہ کی روشن تمنا
تمیں دیکھنے کی تمنا ہے دل میں