آخرش درد بلا خیز نے پھر آن لیا ٰٰ ٰٰ
Poet: azharm By: Azhar, Dohaآخرش درد بلا خیز نے پھر آن لیا
جس سے بچتے تھے عدو تیز نے پھر آن لیا
سات پردوں میں تو محبوب چھپا رکھا تھا
پر رقیبان فتن بیز نے پھر آن لیا
اس کہانی کا بھی انجام کوئی بتلاو
ختم بیماری، تو پرہیز نے پھر آن لیا
خالی پیمانہ اگر رہتا تو اچھا ہوتا
رند کو پیالہء لبریز نے پھر آن لیا
خون پر خون ہوا، ظلمت شب کے اُس پار
دن میں تاریکیء خوں ریز نے پھر آن لیا
جان چھوٹی ہی تھی مشکل سے ضیاء صاحب سے
آن کی آن مِِیں پرویز نے پھر آن لیا
پھر سے موزوں ہے طبیعت تری اب کیا اظہر؟
فکر کی ندرت زرخیز نے پھر آن لیا
More Love / Romantic Poetry






