تیرے دلِ نازک میں کیوں اخلاص نہیں ہے میری تمہیں چاہت کا ہی احساس نہیں ہے عیاں ہو نہ جائے یہ غمِ عشق جہاں میں آداب ہے یہ عشق کا بکواس نہیں ہے