چلو پھر سے گلے انکو لگا کر روئیں
رونے کی حسرت ھے آنسو بہا کر روئیں
ماتم کوئی اس کے آگے گریہ کر لیں
آنکھوں کو اپنی خون رلا کر روئیں
سنا داستان اسے کوئی غم ھجر اپنی
کاندھے پر رکھے سر کو جھکا کر روئیں
جب وہ اپنے آنسو پوچھنے کو آئیں
تو دامن میں اسکے منہ کو چھپا کر روئیں
گریہ زاری کی اپنے اسد انتھا کر دیں
یان تک کہ انہیں بھی افسردہ بنا کر روئیں