آنکھوں کو سمجھاؤں گا کہ تمہیں نہ دیکھیں
معاف کرنا اگر مل جائے نظر سے نظر
-------------------------------------------------
گر کوئی جینے نہ دے شرافت سے
پھر مسلمانوں تم جینا سیکھو طاقت سے
--------------------------------------------------
تم اپنے گھر آباد رہو ہم ویراں اپنے ویرانے میں
کوئی کسی کی سنتا نہیں نفسا نفسی کے زمانے میں
---------------------------------------------------------
میں نے کچھ مانگا نہیں اس نے کچھ دیا نہیں
یہ ہماری فطرت مانگ کر کچھ لیا نہیں
---------------------------------------------------------
تیرے سپنے پورے ہوئے لیکن مجھے تعبیر نہ ملی
ہر کوئی لگا ہے اپنا اپنا گھر بسانے میں
-----------------------------------------------------
جسے یار سمجھتا رہا پتا چلا کہ وہ سب کا یار ہے
ہر کسی سے وفا کرتا ہے وہ بہت وفادار ہے