آوٴ گزرے ہوئے لمحوں کو صدا دیں
تم جو آوٴ قریب وقت کو ٹھہرا دیں
تمہاری سانسوں میں سانس لیں
انہی لمحوں میں زندگی بیتا دیں
جدا ہو کر پھر نہ جی پائیں گے
آوٴ لوح تقدیر سے جدائی مٹا دیں
اپنی ہمراز ہے رات کی خاموشی
اپنے دل کی بات اس کو بتا دیں
ڈوب جائیں تمہاری آنکھوں میں
خود کو اتنی خوبصورت سزا دیں