ابھی تلک میں ترے خواب کے حصار میں ہوں
Poet: shaheen awan By: shaheen awan, hari pur ابھی تلک میں ترے خواب کے حصار میں ہوں
 میں نیند میں ہوں کہ نیندوں بھرے خمار میں ہوں
 
 نہ میں ڈوبی چناب میں نہ تھل میں جل کے مری
 کوئی بتائے کہ میں کون سی قطار میں ہوں
 
 میری تلاش میں صدیاں بھٹکتی پھرتی ہیں
 میں نقش پا ہوں مگر راہ کے غبار میں ہوں
 
 میں اپنے آپ پہ ہر اختیار کھو بیٹھی 
 پتا چلا کہ اب میں تیرے اختیار میں ہوں
 
 کہا گیا ہے جنت ہے میرے پاؤں تلے
 مگر ہے کیا میری وقعت میں کس شمار میں ہوں
 
 صدا کسی بھی دے نہیں رہی شاہین
 میں اپنے گھر میں نہیں خامشی کی غار میں ہوں
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 