اتنے جذباتی نہ بنو صاحب
میں قدر کرتی ہوں
تیرے لہجے تری محبت کی
تیرےجذبوں کی تیری الفت کی
تیری چاہت
تری عبادت کی
مجھ کوکافی ہے اک ترا ہونا
تیری یادیں مرا سہارا ہیں
میرے دل میں ترا بسیرا ہے
میں تو زندہ ہوں تیری سوچوں میں
اتنا کافی ہے مجھے محبت ہے
میرے دل میں رہے تو سدا صاحب
مجھے شکوہ نہیں ہے تجھ سے کوئی
فاصلے درمیاں تو رہتے ہیں
زندگی میں زیاں تو رہتے ہیں
اور ہم ہیں کہ تیری یادوں کے
ایک خالی مکاں میں رہتے ہیں