اجنبی پیغام
Poet: ہیکل ہاشمی By: Haikal Hashmi, Torontoساحل سمندر پر
اچانک لہروں پہ تیرتی ایک کانچ کی بوتل
جس میں مقید کوئی پیغام
کسی نے بھیجی ہے
کسی ڈوبتے جہاز سے
یا پھر کسی سنسان جزیرے سے
تاریخ کے دوسرے کنارے سے
کسی انجان شخص کے لئے
میرا پیغام
میری نظم
الفاظوں میں ڈھلی
جملوں میں مقید
ایتھر کے ترنگوں پہ تیرتی
آج بھی کھوج میں ہے
اپنے اجنبی قاری کی تلاش میں
اپنے انجان سامعین کی کھوج میں
More Love / Romantic Poetry






