Add Poetry

اسی در کی تو برسوں سے ہمیں تلاش تھی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کچھ بننے کی چاہ تھی
کچھ کرنے کی چاہ تھی
پھولوں کو لبوں پے سجا لیتے تھے
کبھی ہم میں بھی ایسی ادا تھی

محفلوں نے منہ موڑا تو
تنہایوں کے سفر پے
چل پڑے گیے تنہا کہا خبر تھی
کہ ہم بھی اتنی اناء تھی

جس کے در سے نکلے تھے
کبھی نہ لوٹنے کا وعدہ کر کے
مگر افسوس اسی در کی تو
برسوں سے ہمیں تلاش تھی

میں ظالم تو نہیں ، پھر
کیوں کہہ دیا ُاس نے ظالم
وہ کہتی تھی ُانہیں غزلیں جن میں
چھپی حرف بے حرف میری ہی داستان تھی

کس کس طرح کے الزام دیے تھے
اس دنیا نے ُاس نادان کی نیت پے
پر باخدا گوا ہیں کہ ُاس
شخص کی نیت کس قدر صاف تھی

Rate it:
Views: 324
02 Jun, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets