Add Poetry

اور اس جیسی بجھارت نہیں کی جاسکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

زیست کے ساتھ تجارت نہیں کی جاسکتی
اور اس جیسی بجھارت نہیں کی جاسکتی

ہم ترے ساتھ محبت بھی نہیں کر سکتے
اور ترے ساتھ شرارت نہیں کی جاسکتی

ہم تو بس دیکھ ہی سکتے ہیں ترا رنگ ہنر
اپنے جیسوں سے نصیحت نہیں کی جاسکتی

میرے گلشن میں خزاں کا ہے بسیرا پھر بھی
غم میں غمگین ہوں حالت نہیں کی جاسکتی

میری یہ زیست مثالی ہے ترا پیار ملا
اس سے بڑھ کر تو فضیحت نہیں کی جاسکتی

ایسے منصف سے بھلا اور امیدیں کیا ہوں
جس سے اپنی ہی وکالت نہیں کی جاسکتی

وہ تو کہتے ہیں سبھی چھوڑ کے آؤ ملنے
وشمہ ہم سے یہ جہالت نہیں کی جاسکتی

Rate it:
Views: 455
05 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets