Add Poetry

"اک کام تو کرتا ہوں میں ” رونے کی طرح کا

Poet: By: ابنِ مفتی سید ایاز مفتی, houston

موتی میں سمندر کو پِرونے کی طرح کا
اک قطرہ کرے کام ڈبونے کی طرح کا

ادوں کے تسلسل سے پریشان سا ہوکر
اک کام تو کرتا ہوں میں ” رونے کی طرح کا”

عرصے سے مری نیند سے “یاداللہ ” نہیں ہے
جاگا بھی تو لگتا ہوں میں “سونے کی طرح کا “

ہاں یاد ہے جب آئے تو وہ گھر میں ہمارے
کچھ میں نے بِچھایا تھا ” بِچھونے کی طرح کا “

تکیہ تو نہیں لایا ہوں رومال میں اُ س کا
اِمشب ہے مجھے کام ” بِھگونے کی طرح کا “

شاکی ہی رہا رہا دل یہ مرا پاس تھا جب تک
اُ س نے بھی رکھا دل کو کِھلونے کی طرح کا

اس موڑ پہ یہ عشق مجھے لایا ہے یارو
نہ ہونے پہ لگتا ہے وہ ” ہونے کی طرح کا “

ساتھی وہ مرا ہوکے مرے ساتھ نہیں ہے
مفتی اُسے پایا بھی ہے ” کھونے کی طرح کا

Rate it:
Views: 106
17 Mar, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets