اے محبت کے سوداگر!!!

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

کبھی سوچا ھے تم نے
اے محبت کے سوداگر
کہ محبت کے سودے میں سبھی خسارے
تُو نے میرے نام ہی کیوں منسوب کیے

میں تیری اسیری کے بھنور میں رہی ڈوبی
تیرے گرداب نے سبھی طوفان میرے نام کیے

تُو تھا آزاد پنچھی تجھے اُڑنا ہی تھا آخر
کبھی سوچا ھے تم نے
اے محبت کے صیاد
کہ تیری قید میں سبھی کلام میں نے تیرے نام کیے

جی چاھتا ھے نوچ لوں لفظ لفظ ورقٍ شاعری
تیری ذات سے منسوب جو میں نے سبھی اشعار کیے

زمانے کی اٍس رٍیت کو نہ سمجھ پائی “فائز“
اے میرے صنم!!! ذرا اتنا تو بتلا
تُو تھا اک سراب پھر سبھی سائے کیوں تُو نے میرے نام کیے؟

Rate it:
Views: 824
08 Dec, 2017