اےمنظر شام اتنا تو نہ سنور
اس کے ہاتھوں کی حنا یاد آتی ہے
اس رات کی رانی کی خوشبو
میری سانسوں میں اتر جاتی ہے
سورج کے ڈوبتے ہی ساگر میں
کہکشاں زمیں پہ اتر آتی ہے
اس کے سحر میں کھو جاتا ہوں
نظر میں ہر چیز دھندلا جاتی ہے
دل کو جیسے قرار ہی نہیں رہتا
بیقراری تو جاں تک آ جا تی ہے