Add Poetry

بس اتنی ہی خواہش تھی ۔ ۔ ۔

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

ساحل کنارے ، ریت پر
چلتے دو قدوں کے نشان ہو
سورج کی ڈوبتی کرنیوں میں
دو جسم مگر
سائے میں ایک انسان ہو
لہریں پاوں کو آ کر چوم لے
اور ہواوں میں سرگوشیوں کی اتنہا ہو
چلتے چلتے رات ڈھل جائے
اور اوپر فلک پے چاند نکل آئے
اور تاروں بھرا آسمان ہو
سمندر میں لہریں
خوشی سے گھونج ُاٹھے
جب تیرے لبوں پے اظہار ہو
کچھ زلفیں چہرے پے آ کر الجھ جایئں
جب پیار سے سنوارتے
ُانہیں تیرے ہاتھ ہو
اور چاروں طرف اک بادل کی
نمی نمی برسات ہو
اور وقت وہی پے تھم جائے
جب چاندی کے ہاتھ میں چاند ہو
بس اتنی ہی خواہش تھی 

Rate it:
Views: 697
03 Nov, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets