بڑی ہی سخت مشکل میں یہ جاں ہے
سکون و چین میں یہ دل کہاں ہے
ہمیں اب ہر گھڑی لگتا ہے ایسا
ہماری زندگانی رائگاں ہے
جہاں رہتے ہیں یہ دنیا ہے فانی
ہماری اصل دنیا تو وہاں ہے
یہیں پر چھوڑ کر جانا ہے سب کچھ
تو پھر کس بات کا ہم کو گماں ہے
چلے ہیں ڈھونڈنے ہم ایسی منزل
نہیں جس کا کوئی نام و نشاں ہے
جسے کہتے ہیں سب میدانِ محشر
وہی تو سب سے مشکل امتحاں ہے
خدا کی راہ میں جس نے دیے سر
سنو وشمہ وہ قومِ مسلِماں ہے