اک دن یونہی اس کے کاندھے پر سر رکھ کر میں نے کہا تھا
سنو! مجھے تاج بہت پسند ہے
محبت کی نشانی ہے تاج
اس نے ہنس کر کہا تھا
جاناں
تاج محل تو علامت ہے یونہی محبت کی
عشق والے تو خود ہی تاج محل ہوتے ہیں
چڑهتا ہی نہیں کسی اور کا رنگ ان پر
کچه ایسے عشق کے رنگوں میں رنگے ہوتے ہیں
جیب سے خالی ہوں تب بھی
محبوب کے آنچل میں ستارے ٹانکنے کی تمنا رکھتے ہیں
پر آج یہ کیسا گرہن لگا ہے میرے آسماں کو
آج تم کیسے کسی اور کا نصیب بن گئے؟
میری زات کو تاج محل سا ویران کر کے
کسی اور کے آسمان کا چاند ہوگئے