تم دو کے درمیاں
ہستی کہیں گم ہو کر رہ گئی ہے
اک سمت قدم بڑھاتی ہوں
دوجی سمت سے ندا آتی ہے
خود کو کیوں کھوجتی ہوں ؟
گر وجود ہی وجوہ و جوب میں ہے
پھر میں یہ کس جستجو میں ہوں ؟
رشتوں کی تحویل میں تقسیم زندگی ہے
پھر سوچتی ہوں
کیا روح بھی اپنی تقسیم ہو چکی ہے؟