ہا تھ ہم نے ٹھائے دعا کے لئے
تم ہمیں جاہتے رہو خدا کے لئے
جو چلے ہو محبت کی اس راہ پر
رہو تیار بھی پھر سزا کے لئے
جان لینا ہی مقصود ہے گر صیاد
پھر روزن قفس کیوں ہوا کے لئے
التفات کرم ان کا بیگانوں پر
اور ہم سے ہیں تقاضے وفا کے لئے
میرے ہی ہو مرے ہی رہو تم سدا
منتتظر ہوں تری اس صدا کے لئے
گر ہمیں چھوڑ کر چل دئے وہ معین
تو بھٹکتے رہیں گے وفا کے لئے