صرف اتنا ہی تو کہا ہے محبت ہے تم سے
اپنے جذبات کی کوئی نمائش تو نہیں کی
محبت کا صلہ مانگا ہے بس محبت
تم سے کوئی اور خواہش تو نہیں کی
چاہو تو بلا شبہ بھلا دینا مجھے
دل سے سدا یاد رکھنے کی کوئی سفارش تو نہیں کی
خاموشی سے طوفان بھی جو سہہ لیتے ہیں
ان بادلوں کیطرح اظہار کی بارش تو نہیں کی
تمھیں مانا ہے فقط مسیحا اپنا، محبت اپنی
تم سے کچھ اور کہنے کی جسارت تو نہیں کی