جب سے تمناؤں نے سینے میں پلنا چھوڑ دیا ہے
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabadجب سے تمناؤں نے سینے میں پلنا چھوڑ دیا ہے
تم نے بھی ستارو چمکنا چھوڑ دیا ہے
یوں سونی پڑی ہے کہکشاں ساری
جیسے کسی نے آنا چھوڑ دیا ہے
حجاب ہوتا تو ستم نہ ہوتا اتنا
ظلم ہےکہ اس نے شہر میں آنا چھوڑ دیاہے
دورحد نگاە تک کوئی رنگ ہی نہیں ہے
پھولوں نے بھی جیسے سنورنا چھوڑ دیا ہے
اس خوشبو نے کیا ہے اسطرح بیخود
اب ہم نے ہوش میں آنا چھوڑ دیا ہے
More Love / Romantic Poetry






