خواب سا وہ گمان ہوتا ہے

Poet: معین فخر معین By: معین فخر معین , karachi

 خواب سا وہ گمان ہوتا ہے
جب بھی تو درمیان ہو تا ہے

موسم گل وہ لگتے ہیں ہر پل
دل میں جب تیرا دھیان ہو تا ہے

برق گرتی ہے جب وہ دل توڑ ے
جس دل پہ بہت مان ہو تا ہے

وہ چمن اجڑ جاتے ہیں جن کا
بے خبر با غبان ہو تا ہے

منزلیں وھی پاتے ہیں جن میں
جزبوں کا اک جہان ہوتا ہے

ہر کڑی دھو پ میں دعا کا اثر
صورت سائبان ہوتا ہے

میں مسافر ہوں سچ کا وہ جس کی
ہر راہ میں زندان ہوتا ہے

غم نہ پو چھ اس کے بچھڑنے کا
جو کسی دل کی جان ہوتا ہے

ہر نگاہ پیار میں سدا معین
رقم دل کا بیان ہو تا ہے

Rate it:
Views: 471
18 Jan, 2015