درد میں درد بڑھے درد تو کچھ اور ہو

Poet: کوثرجبیں By: kousar jabeen, Toba Tek Singh

 درد میں درد بڑھے درد تو کچھ اور ہو
خوب جمے عشق والوں کی محفل آہ و فغاں تو کچھ اور ہو

بے خودی سے چھا جائے جاں لبوں پر بلبلائے
ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے جگر سرور تو کچھ اور ہو

عالم تنہائی میں پچھلی رات کا ہو پہر
دشت کی ہو ویرانگی خوف تو کچھ اور ہو

مئے خانے کی دہلیز پر کٹ مرتے ہیں دیوانے
قفل ابھی بند رہے ہجوم تو کچھ اور ہو

آتش عشق میں جل کر راکھ ہو گۓ کتنے ہی عاشق
آؤ ذرا تم بھی اے جبیں شور تو کچھ اور ہو

Rate it:
Views: 542
03 Mar, 2021