دل میں بسا تو لیجیے چاہت کی تازگی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, MOSCOW

دل میں بسا تو لیجیے چاہت کی تازگی
پھر دیجیے نگاہ کو حیرت کی تازگی

جیسے ہیں ثبت پھول پہ موسم کے رنگ سب
عارض پہ اس کے نقش محبت کی تازگی

اس نے ہمارا نام لکھا شب کے ہاتھ پر
پھیلی ہے شب کے رخ پہ قیامت کی

بے اختیار میرے قدم ڈولنے لگے
پائی جو اس کے پاس مروت کی تازگی

مجھ پر بہار ٹوٹ کے برسی ہے اس برس
مجھ کو ملی ہے تیری محبت کی تازگی

Rate it:
Views: 385
31 Dec, 2013