جانے کیوں دل ہوا جاتا ہے قربان
کیا کیجئے ظالم ہے اس کی مسکان
جاتا ہی نہیں اب کہیں اور دھیان
آہٹ پر لگے رہتے ہیں اب ہمارے کان
جانے عجب انمول سا ہے اس کا غیان
بس دل میں بسا لینا اسے اندھی آئے یا طوفان
ہم بھی سدا بن کے رہیں اس کے مہمان
خود ہی کہیئے کیوں نہ جائیں ہم اس پر قربان