Add Poetry

زیست کے ساتھ تجربہ بھی نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

زیست کے ساتھ تجربہ بھی نہیں
اور اس جیسا حوصلہ بھی نہیں

تیری یادیں ہی میرا مسکن ہیں
پھر بھی تشہیر ہوں صلہ ہی نہیں

ڈوب جائے نہ یاد کا منظر
آنکھ میری میں ڈوبتا ہی نہیں

ساری دنیا ہے بے خبر مجھ سے
تیرا میرا کوئی گلہ ہی نہیں

چشمِ افلاک دیکھتی ہے مجھے
اور ترے ساتھ رابطہ بھی نہیں

میرے دل کو وہ کر گیا گھائل
تیری یادوں کا سلسلہ ہی نہیں

تیری آنکھوں کی مستیاں پا کے
ڈھیر ہوتے ہی راستہ ہی نہیں

تیری خواہش میں گر گئی ہوں یہاں
تیری خواہش میں فیصلہ ہی نہیں

جب سے تیری میں ہوگئی وشمہ
میرا جیون سے رابطہ ہی نہیں

Rate it:
Views: 318
18 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets