اس دیس میں رہ کر بھی تیری صورت نہیں دیکھی
تو نے بھی مرے صبر کی شدت نہیں دیکھی
ہاتھوں میں بنا رکھی ہے اس شخص نے قسمت
ایسی تو کبھی ہم نے جہالت نہیں دیکھی
جس نے دئیے زخم وہی لگارہا ہے مرہم
اتنی تو کبھی پہلے عنایت نہیں دیکھی
ظالم بھی تو مظلوم کی ہی صف میں کھڑے تھے
آنکھوں نے کبھی ایسی عبادت نہیں دیکھی
اس نے بھی کئی بار بہت روپ ہیں دھارے
دیکھا ہے بہت کچھ مگر محبت نہیں دیکھی